کوئی کندھا نہیں دیتا
Poet: By: Shabir Akhtar, karachiمحبت کے سفر میں کوئی بھی راستہ نہیں دیتا
زمیں واقف نہیں بنتی فلک سایا نہیں دیتا
خوشی ہر دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں
کسی کو اپنے حصے کا لوئی لمحہ نہیں دیتا
اداسی جس کے دل میں ہے اسی کی نیند اڑتی ہے
کسی کو اپنی آنکھوں سے کوئی سپنا نہیں دیتا
اٹھانا خود ہی پڑتا ہے تھکا ٹوٹا بندھن اپنا
کہ جب تک سانس چلتی ہے کوئی کندھا نہیں دیتا
More Love / Romantic Poetry







