کوئی میرا بھی یوں حال لکھے

Poet: فرزين علي By: Farzeen Alee, Hyderabad

کوئی میرا بھی یوں حال لکھے
میرا عروج بھی لکھے

میرا زوال بھی لکھے
ترازو کا پلڑا بھاری بھی رہا

رہا ایک وقت کا مجھ کو کمال بھی لکھے
یہ لکھے کے کورا کاغذ سے

نامکمل کتاب بھی لکھے
یہ خلوص حیات بنی

ایک اذیت راه مثال بھی لکھے
لکھے تو کیا کیا ہوا آگے

پوچھ که ماہ و روز سال لکھے
لکھے کہ ٹھوکریں کھائیں کهايا مگر حلال لکھے

مگر ٹھرو ذرا اے مصنف!
بس اتنا لکھے کہ ڈوبتی کشتی کا نام مسکان لکھے

Rate it:
Views: 623
17 Sep, 2021