کوئی متحد ہم میں ہے کیا تونے یہ سوچا کبھی

Poet: عامر ثقلین By: Amir Saqlain , Arifwala

کوئی متحد ہم میں ہے کیا تونے یہ سوچا کبھی
کیسے رشتے سارے ٹوٹے تونے ہے سمجھا کبھی

درد اپنا کیوں سناتا پتھّروں کو تو یہاں
ان کو دیکھا زندگی میں تونے ہے گویا کبھی

فکر مت کر اس جہاں کی تُو مسافر ہے یہاں
آخرت میں اپنے رب سے تُونے ہے ملنا کبھی

نیک نامی سے ہے اچھّا عمل تیرے نیک ہوں
دیکھ دنیا کی تُو شہرت ہوش نہ کھونا کبھی

کون عالم کون عامل کون جاہل ہے یہاں
اپنے دل سے تو نے عامر ان کو ہے پرکھا کبھی

Rate it:
Views: 364
26 Mar, 2022