کس چیز پر اکڑتا ہے انسان
Poet: Rose anmol By: ROSE Anmol, Sargodhaکس چیز پر اکڑتا ہے انسان
کیا اپنی ہی حقیقت سے غافل ہوگیا انسان
کیوں اس دنیا کے خطر اپنی ابدی زندگی کو بھول گیا انسان
جان لں روز محشر اللہ کے سامنے جوابدہ ہوگا انسان
چند روز کی اسائش کے خطر
حلال وحرام میں فرق کرنا بھول گیا انسان
یہ امیری وغیریبی کی باتیں کیوں کرنے لگا ہے انسان
وہ نوازنے کو اۓ تو نواز دےزمانے کو کیا جانتا نہیں انسان
یہ حسن کے پیچھے کیوں بھاگنے لگا ہے انسان اگر
باطن خوبصورت نہ ہوظاہری خوبصورتی کااچارڈالےگا انسان
اتنی اونچی ناک کیوں رکھتاہےکیوں مٹی سےگھبراتا ہے انسان
کیا بھول گیا مٹی سے بنا ہے مٹی میں ہی مل جاتا ہے انسان
فرقہ فرقہ کرکے فرقہ واریت کا گیت گا رہا ہے انسان
کیوں انسان کو ہی انسان کا دشمن بنا رہا ہے انسان
یہ برینڈیڈ برینڈیڈ کیوں کرنے لگا ہے انسان
کفن کا تو کوئ برینڈ نہیں ہوتا پھر بھی اسے پہنتا ہے انسان
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






