کسی کو دل میں بسا کے ہم نے نصیب اپنا جگالیا
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, Indiaکسی کو دل میں بسا کے ہم نے نصیب اپنا جگا لیا
نہ فکرساقی نہ فکر مینا غموں سے دامن چھڑا لیا
بھلے نظر سے ہی دور ہیں وہ مگر ہماری نظر میں ہیں
اُنہیں نگاہوں کی پتلیوں میں ہی گویا ہم نے سجا لیا
کبھی تصوّر میں آگئے وہ کبھی تخیّل میں آگئے
یہی تو دن رات کا فسانہ اِسی میں جی کو کھپا دیا
نہ سوچا سمجھا نہ دیکھا بھالا ڈگر پہ اُن کی چلا گیا
قدم کبھی لڑکھڑاۓ بھی تو قدم کو ہم نے جما لیا
نہ اثر کو قیس سے ہے مطلب نہ دشت وصحرا کی سیر کی
مٹا دیا جب خودی کو اس نے یہ راز سارا ہی پا لیا
More Love / Romantic Poetry







