کبھی تنہائی میں بیٹھ کے خود سے
Poet: Zahida Ali By: Zahida Ali, papattan sharifکبھی تنہائی میں بیٹھ کے خود سے
کئی سوال کرنے ہیں
خود سے جواب طلب کرنے ہیں
کئی بے عنوان کہانیوں کے
عنوان تلاش کرنے ہیں
کنوئیں ہیں کیوں پیاسے
پانیوں سے سوال و جواب کرنے ہیں
دیئوں کی لو کی حفاظت کے لئے
ہواؤں سے عرضات کرنے ہیں
پتھر کے گھر میں ابھی تو
شیشے کے خواب بننے ہیں
ریت کے حصار میں
ہواؤں کے جسم قید کرنے ہیں
خوشیوں کے سودے
مجبوریوں کے ساتھ کرنے ہیں
More Sad Poetry







