کانپیں ٹانگ جاتی ہیں

Poet: صاحبزادہ محمد شاہ میر مغل By: محمد شاہ میر مغل, lahore

وہ جب ناراض ہوتے ہیں تو "کانپیں ٹانگ" جاتی ہیں
کسی سے کچھ نہ کہتے ہیں تو "کانپیں ٹانگ" جاتی ہیں

وہ دز دیدہ نظر سے دیکھ کر مجھ کو سرِ محفل
کبھی جو مسکراتے ہیں تو "کانپیں ٹانگ" جاتی ہیں

مری موجودگی میں ہی مری اس جاں کے دشمن سے
جو ہنس کے بات کرتے ہیں تو "کانپیں ٹانگ" جاتی ہیں

ناراضی ان کی میں شاہ میر کر پاتا نہیں برداشت
وہ جب خاموش رہتے ہیں تو "کانپیں ٹانگ" جاتی ہیں

Rate it:
Views: 2995
09 Mar, 2022