ڈھونڈ ہی لیتا
Poet: SAIF ASHIR By: SAIF ASHIR, ISLAMABADنکل کر قصر سے تیرے ٹھکانہ ڈھونڈ ہی لیتا
میں کوئی ٹوٹا پھوٹا آشیانہ ڈھونڈ ہی لیتا
خدا کی سر زمیں پر کچھ نہ کچھ تو مل ہی جانا تھا
کوئی بھوکا پرندہ آب و دانہ ڈھونڈ ہی لیتا
اگر تم صاف کہہ دیتے کہ اس گھر سے نکل جاؤ
تو میں اپنے لئے کوئی ٹھکانہ ڈھونڈ ہی لیتا
بھرم رہتا تمہاری اور میری نیک نامی کا
جدائی کے لئے میں کوئی شانہ ڈھونڈ ہی لیتا
سفر تو کاٹنا ہی تھا کسی صورت مجھے آخر
کوئی چہرہ کوئی منظر سہانہ ڈھونڈ ہی لیتا
بھرے بازار میں تحلیل جیسے ہو گیا کوئی
وگرنہ آج اک رشتہ پرانہ ڈھونڈ ہی لیتا
More Love / Romantic Poetry






