چپ کا تالہ

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, rawalpindi

سناٹا سا پھیلا ہے
میرے چاروں طرف یہاں
ندیاں گم سم بہتی ہیں
پنچھی چپ کی بولی بولیں
چاروں طرف فضا میں پھیلی
بے آواز صدائیں ہیں
چپ کی گونج میں چیخ رہے ہیں
میری روح کے حرف صداقت
میرے گھر سے سارے رستے
قتل گاہوں کو جاتے ہیں
پیار محبت گونگے ہیں
کوئی تو یہ خاموشی توڑو
کوئی تو چپ کا تالہ کھولو
آزادی کا خوگر میں
ترس گئے ہیں کان مرے
اک آواز یہ سننے کو
تم آزاد وطن کے باسی
تم پر کوئی جبر نہیں
جو محسوس کرو تم بولو
جو چاہو تم وہی کہو

Rate it:
Views: 419
06 Apr, 2010