چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن

Poet: Ghalib By: Sagar Ali Qureshi, Hyderabad

چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن
ہمارے جیب کو اب حاجتِ رفو کیا ہے

جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
 

Rate it:
Views: 3704
23 Apr, 2008
More Mirza Ghalib Poetry