چُپ رہنا سیکھو

Poet: شاکرہ نندنی By: Shakira Nandini, Oporto

اچھا ہے چُپ رہنا سیکھو
لیکن سچ بھی کہنا سیکھو

جھوٹ دُور تک ساتھ نہیں دیتا
کڑوا سچ بھی پینا سیکھو

ہوا کے سنگ بہتے جاتے ہو
اپنی ہَوا پر رہنا سیکھو

دِل پتھر ہی نہ بن جائے
آنسو بن کر بہنا سیکھو

اگر سکون سے رہنا ہے تَو
کسی کے دِل میں رہنا سیکھو

جھوٹی شان میں عمر گذاری
حقیقت بن کر جینا سیکھو

ہار جیت سب بے معنی ہیں
گِر گِر کر، اب اُٹھنا سیکھو
 

Rate it:
Views: 484
17 Apr, 2018
More Life Poetry