چلو اپنی دنیا بسائیں کہیں ویرانے میں

Poet: Ishfaq By: Muhammad Ishfaq, Sangla Hill

کیا کہیں کیا بیتی ہم پہ اس زمانے میں
اک عرصہ لگے گا داستاں سنانے میں

بے وفائی کا الزام لیا فقط اس لئے
دیکھیں کیا مزہ ہے روٹھنے اور منانے میں

دل اب عقل سے تسلیم کرانا چاہے
جو نادانی کر بیٹھا ہے انجانے میں

مکان بن جاتا ہے لمحوں میں دولت سے
دیر لگتی ہے مکاں کو گھر بنانے میں

اگر پھیل جائے ہر سُو نفرت کی تاریکی
پل بھر دیر نہ کرنا پیار کا دیا جلانے میں

کبھی ان کی ہر تان ٹوٹتی تھی مجھ پر
اب میرا ذکر تک نہیں ان کے فسانے میں

اس نفسا نفسی کی دنیا سے دل بھر گیا
اشفاق چلو اپنی دنیا بسائیں کہیں ویرانے میں

Rate it:
Views: 437
12 Jun, 2014