چلا جاؤں گا

Poet: By: Mohd Sohail, Ajmera Battagram

حسرت دید کو ترسا کے چلا جاؤں گا
تیری الفت کی قسم کھا کے چلا جاؤں گا

تو اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رقصاں ہے
دامن شوق کو پھیلا کے چلا جاؤں گا

ایک برسے ہوئے بادل کی طرح گزرا ہوں
موج میں آیا ہوں لہرا کے چلا جاؤں گا

رات کی رات مسافر ہوں تیری بستی میں
شب کا تارا ہو ں نظر آ کے چلا جاؤں گا

اک نظر دور سے دیکھوں گا درد بام تیرے
دیدہ شوق کو تڑپا کے چلا جاؤں گا

Rate it:
Views: 1363
15 Mar, 2008