پیاسی دھرتی چیخ رہی ہے پانی ہو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila

پیاسی دھرتی چیخ رہی ہے پانی ہو
درد کی جو بھی لہر اٹھے طوفانی ہو

نیلے پیلے رنگ ہوں بکھرے چہرے پر
اپنے نمو کی یارب کوئی نشانی ہو

اس کی ترقی یارو وہ کیا سمجھئے گا
جس کی اپنی بولی بھی مکا نی ہو

تن پر ہو ملبوس وہ پھر بھی عریاں میں
جن لوگوں کی آنکھوں میں یہ عیانی ہو

میں نے کب چاہا تجھ سے اس کے بنا
میرے مالک عمر میری جوانی ہو

جوئے شیر کا لانا آج بھی ممکن ہے
بولو وشمہ جی تم شیرنی ثانی ہو

Rate it:
Views: 124
13 May, 2025
More Life Poetry