Add Poetry

پردیس جانے سے پہلے ہمیں یوں ہی ستایا کرتی تھیں

Poet: Badar Naseer By: Badar Naseer, lalamusa

پردیس جانے سے پہلے ہمیں یوں ہی ستا یا کرتی تھی
خود ہاتھوں سے جب ہمیں کھانا کھلایا کر تی تھی

اگر روٹھ جاتے ہم الفت محبت میں
تو اے چا ہنے والی تم ہمیں منا یا کرنی تھی

ہفتہ بھر جب ہم تم سے دور ہوتے اے صنم
تو تم فون کر کے ہمیں پاس بلا یا کر تی تھی

پیار تیر ے کی اوڑھنی جو اوڑھی تو دل جلنے لگا
پردیس میں تیری یاد ہمیں رولا دیا کر تی تھی

صبح اٹھ کر جب ہم تیر ے گھر آ بیٹھے
کالج جانے سے پہلے ہمیں دیدار کرایا کرتی تھی

پر دیس جا نے سے پہلے ہمیں یوں ہی ستایا کرتی تھی
خود ہاتھو ں سے جب ہمیں کھانا کھلایا کر تی تھی

Rate it:
Views: 595
23 Nov, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets