پاؤں پتھروں
Poet: مظلوم گِل By: ا ب ج, Gujranwalaپاؤں پتھروں پر پھسلتے رہ گئے
ہم سنبھل کر بھی نہ سنبھلے رہ گئے
یاد ان کی دل میں رہتی ھے یہاں
یاد سے پِیچھا چھڑاتے رہ گئے
دل میں الفت یا کہ نفرت ان کے ھے
الفت و نفرت میں ڈوبے رہ گئے
ھم نے الفت میں بھی نفرت پائی ھے
گر نہ غایت درمیاں میں رہ گئے
آج تک مظلوم یہ نہ ھے سمجھ
لوگ الفت کس کو کہتے رہ گئے
More General Poetry






