وہی خواب مجھے ستانے لگے ہیں
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbadوہی خواب مجھے ستانے لگے ہیں
جنہیں بھلانے میں زمانے لگے ہیں
تیرے دل کی جاگیری ہی مانگی تھی
ادا سے نکھرے دکھانے لگے ہیں
کبھی مل کر بچھڑ جاتے ہو کبھی بچھڑ کر مل جاتے ہو
یہی کشمکش اب سلجھانے لگے ہیں
قائل تیرے عشق کے تھے گھائل تیری نظر سے ہوئے
چلو کچھ تو ان کی نظر میں سمانے لگے ہیں
فنا محبت میں وفا کی حدت سے ہونا ہے
ان کے صدقے یہی جذبے لٹانے لگے ہیں
آوراگی میرے دل کی رہبر بنی رہی
اسی چاھتوں سے انھیں پانے لگے ہیں
خاموشیاں میری مجھ پر ہنسنے لگیں ہیں
بے تابیوں سے اب دل لگانے لگے ہیں
More General Poetry






