وہاں بھی مست آنکھوں میں مری دنیا کے پنچھی ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

محبت کی کہانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو
مری آنکھوں میں پانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

وہاں بھی مست آنکھوں میں مری دنیا کے پنچھی ہیں
یہاں بھی رت سہانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

یہاں دریا کنارے پر سبھی مخمور ہیں منظر
فضا میں لن ترانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

مرے نایاب شعروں میں تمہارا ذکر ہے شامل
مرے فن پر جوانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

یہ کیا ہے سامنے برزخ ، جفا کا کھولتا سورج
یا آفت آسمانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

تری وشمہ کے باغوں میں محبت کے گلابوں میں
سہانی شب کی رانی ہے مجھے تم یاد آتے ہو

Rate it:
Views: 384
21 Feb, 2016