وعدہ ملاقات کا
Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadhتو نے وعدہ کیا خوب نبھایا ملاقات کا
کچھ پل جو گزارا تھا اک حسین رات کا
میں نہ بھول سکوں گا اس شام کو
منہ جب تو نے لگایا تھا اس جام کو
وہ مچل کے پھر میرے بازؤوں پہ گرنا
میرے سینے پہ وہ اپنے سر کو رکھنا
تیرا ہاتھ میرے سینے پہ جو رینگا تھا
میرے لبوں کو پیار سے تو نے سیجا تھا
اک اک ادا سے چھلکتی تیری مستی تھی
میرے گلے میں باہوں کو جب تو کستی تھی
تو نے کر دیا میرے انگ انگ کو جل تھل
مچا دی میرے جزبوں میں اک نئی ہل چل
نہ اترے گا کبھی نشہ تیرے پیار کا
یاد آتا رہے گا وہ لمحہ تیرے خمار کا
جاوید کی زندگی میں طوفان تو نے لایا
جیون کے رنگوں کو میرے بدن میں سمایا
More Love / Romantic Poetry






