وشمہ مجھے اس شخص کے ہی دل کی طلب ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, romania

رستوں سے شناسائی نہ منزل کی طلب ہے
ہاں جس میں محبت ہو اسی دل کی طلب ہے

مجھ کو نہ ڈبوئے گا مرا چاہنے والا
میں ایک سفینہ جسے ساحل کی طلب ہے

مجھ کو نہ سمر قند و بخارا کی ہوس ہے
مجھ کو ترے رخسار کے اس تل کی طلب ہے

جس شخص کے ہر سنگ کا بس میں ہی ہدف ہوں
وشمہ مجھے اس شخص کے ہی دل کی طلب ہے

Rate it:
Views: 487
16 Nov, 2013