وحشت زدہ مکان کی چوکھٹ پہ ہوں کھڑا

Poet: حورالعین By: Hoor Aen, Islamabad

وحشت زدہ مکان کی چوکھٹ پہ ہوں کھڑا
ویراں زندگی کی سند مجھ کو بھی ہو عطا

مجھ کو بھی میرے ہم نوا کچھ یوں رہائی دے
ٹوٹے کبھی جو دل پہ، برسات یوں دِکھا...

آنکھوں میں چمکتے ہیں جگنو کے کئی رنگ
اِک روز اِنہیں بخش دے ستاروں سی ہوا...

دیوار و در نے جس کے لیے ہجر ہیں کاٹے
احساسِ ندامت سے ہے وہ دور جا رہا...

وحشت سے در و بام میرے ہیں بند پڑے
وحشت زدہ مکان سے کر دے مجھے رِہا....

آرزوِ لا حاصل دلوں میں رہ گئ عیناٌ
اے وصلِ یار سے ملنے کی تدبیر تو بتا...

Rate it:
Views: 506
26 Aug, 2021