نے مہرہ باقی نے مہرہ بازی

Poet: علامہ اقبال By: Faizan, Karachi
Ne Mohra Baqi Ne Mohra Baazi

نے مہرہ باقی نے مہرہ بازی
جیتا ہے رومیؔ ہارا ہے رازیؔ

روشن ہے جام جمشید اب تک
شاہی نہیں ہے بہ شیشہ بازی

دل ہے مسلماں میرا نہ تیرا
تو بھی نمازی میں بھی نمازی

میں جانتا ہوں انجام اس کا
جس معرکے میں ملا ہوں غازی

ترکی بھی شیریں تازی بھی شیریں
حرف محبت ترکی نہ تازی

آزر کا پیشہ خارا تراشی
کار خلیلاں خارا گدازی

تو زندگی ہے پایندگی ہے
باقی ہے جو کچھ سب خاک بازی

Rate it:
Views: 877
10 Aug, 2021