نیا نصاب

Poet: تو صیف عاجز By: Touseef Arshad, Faisalabad

لہجوں کے نشتر آزما اب کے شاید گھائل ہو جاؤں
تیرے لفظوں کو تو مات دے چکا ہوں میں

اور کہاں تک چلوں سنگ تیرے اے زندگی
موت تک تو تیرا ساتھ دے چکا ہوں میں

میں کے گزرا ہوں تو داستانیں چھوڑ چلا ہوں
اہل محبت کو اک نیا نصاب دے چکا ہوں میں

Rate it:
Views: 506
08 Aug, 2018
More Love / Romantic Poetry