Add Poetry

نہ ہو رنجیدہ اتنے کہ ہم بے صبر ہو نہ جائیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

نہ ہو رنجیدہ اتنے کہ ہم بے صبر ہو نہ جائیں
اِن مایوس چہروں کا کوئی اثر ہو نہ جائیں

ابھی تو آنکھوں میں اشک ٹھہر چکے ہیں
تجاوز سے سہی، مسکراؤ کہ ابر ہو نہ جائیں

لوگ قائم مقام کو بھی اپنی قدرت سمجھتے ہیں
ہم کچھ دیر سنگ چلے بھی اَنکر ہو نہ جائیں

دکھ کی بوندیں برساؤ مگر تغافل نہ کرو
ایسا نہ ہو کہ قطرہ قطرہ سمندر ہو نہ جائیں

اپنے چہرے کا جلاؤ چراغ کہ راہیں ڈھونڈلیں
کھوکر ان اندھیروں میں کہیں بدر ہو نہ جائیں

اپنی حیات کو اپنی دھن میں لاؤ سنتوشؔ
کبھی اپنے آپ سے بھی بے خبر ہو نہ جائیں

 

Rate it:
Views: 275
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets