نہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا
Poet: فیض By: فیض, Multanنہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا
یہ التجا ہے ہماری تم سے تم اپنے دل کو سنبھال رکھنا
وہ شام غم جو گزاری ہم نے کوئی گزارے تو جان پائے
کٹھن ہے کتنا ہے کیسا مشکل اٹھا کے ماضی میں حال رکھنا
کوئی صحیفہ سمجھ کے رکھا تمہارے خط کو چھپا کے دل میں
مری محبت کو اپنے دل میں ہمیشہ تم لا زوال رکھنا
تمہی کو چاہا تمہی کو پوجا تمہی کو دل میں سجا کے رکھا
یہی ہے شیوہ یہی وطیرہ نظر میں تیرا جمال رکھنا
اجالا کرتے تمہارے گھر میں جو بس میں ہوتا غزلؔ ہمارے
دعا ہماری ہے عمر ساری خودی کو تم با کمال رکھنا
More Sad Poetry






