نوید سحر
Poet: آغا نسیم حسین By: آغا نسیم حسین, Karachiیہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا
جس کے رنگوں سے نکھرتی ہے زندگی کی کلی
جس کی شبنم سے دھلتی ہیں پھولوں کی کلیاں
اس شبستان وجود نے بخشی زندگی کی کرن
شبستان وجود انسانی جسم کا یا کائنات کا سیاہ خانہ
More General Poetry






