نوید سحر

Poet: آغا نسیم حسین By: آغا نسیم حسین, Karachi

یہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا

جس کے رنگوں سے نکھرتی ہے زندگی کی کلی
جس کی شبنم سے دھلتی ہیں پھولوں کی کلیاں

اس شبستان وجود نے بخشی زندگی کی کرن
شبستان وجود انسانی جسم کا یا کائنات کا سیاہ خانہ

Rate it:
Views: 378
26 Jan, 2023