ناراض بہت ہوں۔۔۔
Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreمحبت کے اس مقام سے ناراض بہت ہوں
ہوں مضطرب اور آرام سے ناراض بہت ہوں
لائے گی تیری یاد کو اور تڑپ سے
میں آنے والی شام سے ناراض بہت ہوں
گھر جاﺅں تو دِکھتی ہے ، ہر شے میں تُو ہی تُو
میں گھر کے در و بام سے ناراض بہت ہوں
تیری جھلک دِکھا کر پِلا دیتا ہے ہر بار
تیری طرح کے جام سے ناراض بہت ہوں
پٹڑی پہ بیٹھنے کا سبب ہو پوچھتے
زندگی کے ان ایام سے ناراض بہت ہوں
حالات میرے لِکھ دئیے دیکھو نا برملا
میں حاوی کے نام سے ناراض بہت ہوں
More Love / Romantic Poetry






