میں اسکے روبرو نہیں میرے روبرو ہے کیا

Poet: Samia Bashir By: Samia bashir, samandri

میں اسکے روبرو نہیں میرے روبرو ہے کیا
میں اسکی غرور آرزو میری آرزو ہے کیا

میں حصار میں نہیں کسی شمار میں نہیں
میں اسکی غرور جستجو میری جستجو ہے کیا

میں حساب میں نہں کسی کتاب میں نہیں
میں اسکی غرور آبرو میری آبرو ہے کیا

میں کلا م میں نہیں کسی نام میں نہیں
میں اسکی غرور گفتگو میری گفتگو ہے کیا

Rate it:
Views: 563
03 Dec, 2010