موسم گل ھے اور کڑی تنہائی ھے
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK موسم گل ھے اور کڑی تنہائی ھے
ایسے میں تمہاری یاد ستانے چلی آئی ھے
اپنی قسمت میں یہ بھی لکھا تھا ہونا۔۔۔
کیا خوب تجھسے بچھڑنے کی سزا پائی ھے۔
تیرے حصے کی خوشی یار غم کا علاج اپنے۔
تیری ایک مسکراہٹ درد کی اپنے مسیحائی ھے۔
کیا ہی دل پر چھایا ھے نشہ تیرے پیار کا۔۔۔
کیا ہی تیرے پیار کی دل پر مدہوشی چھائی ھے۔
ہم نے یہ کب کہا کہ تم بے وفا ہو ستمگر ؟
اچھی ہمارے پیار پرتم نے انگلی اٹھائی ھے۔۔
ہمیں کیا معلوم تھا کہ تم اتنے بگڑ جائو گے؟
ہمیں کیا خبر تھی؟ سچ کہنا ہرزہ سرائی ھے۔
صاف کہدو ہم سے اگر تم کو ہمسے نفرت ھے۔
صاف کر دو واضع کس بات کی رکھ رکھائی ھے؟
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






