موت کبھی دیر نہیں کرتی

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

یہ اُونچی دیواریں
یہ خار دار تاریں
یہ بلٹ پروف
کینٹینر اور کاریں
یہ بندوق اور
یہ تلواریں
سب کس کےلئے
کیا صرف
موت سے بچنے
کے لئے ہیں
لیکن
موت تو جہاں
آنی ہے اور
جیسے آنی ہے
وہ تو وہیں اور
اُسی طرح
آتی ہے
موت
کبھی
رکی ہے
نہ
کبھی دیر کرتی ہے

Rate it:
Views: 416
27 Oct, 2016
More Life Poetry