مقتلوں کو رواں قافلے ہو گئے

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood , Newzeland Auckland

مقتلوں کو رواں قافلے ہو گئے
قتل گاہوں کو پھر سے سجایا گیا

ہم اسیر وفا منکر عالی جاہ
سوئے دربار ہم کو بلایا گیا

بادشاہوں کو جو بادشاہ نہ کہے
نوک نیزہ پہ سر وہ چڑھایا گیا

یہ میرا ملک ہے یہ میرا دیس ہے
خون سڑکوں پہ میرا بہایا گیا

پاؤں دکھتے رہے زخم رستے رہے
پا بجولاں صلیبوں پہ لایا گیا

ملے جو خدا تو بتاؤں سدید
آل آدم کو کیسے ستایا گیا

Rate it:
Views: 467
02 Mar, 2009