مقتلوں کو رواں قافلے ہو گئے
Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood , Newzeland Aucklandمقتلوں کو رواں قافلے ہو گئے
قتل گاہوں کو پھر سے سجایا گیا
ہم اسیر وفا منکر عالی جاہ
سوئے دربار ہم کو بلایا گیا
بادشاہوں کو جو بادشاہ نہ کہے
نوک نیزہ پہ سر وہ چڑھایا گیا
یہ میرا ملک ہے یہ میرا دیس ہے
خون سڑکوں پہ میرا بہایا گیا
پاؤں دکھتے رہے زخم رستے رہے
پا بجولاں صلیبوں پہ لایا گیا
ملے جو خدا تو بتاؤں سدید
آل آدم کو کیسے ستایا گیا
More Sad Poetry







