معرفت کے لئے آگہی کے لئے
Poet: بلال By: بلال, Karachiمعرفت کے لئے آگہی کے لئے
نور حق چاہئے روشنی کے لئے
جی رہے ہیں کسی کی خوشی کے لئے
ورنہ کیا ہے یہاں زندگی کے لئے
آپ اپنا تعارف سر انجمن
کتنا مشکل ہے اک اجنبی کے لئے
دشت غربت میں کچھ اور ممکن نہیں
جگنوؤں کے سوا روشنی کے لئے
رکھ دیے آبشاروں نے دل کھول کر
دشت میں ایک پیاسی ندی کے لئے
وقت کے آگے اس نے بھی رکھ دی سپر
جو تھا مشہور اپنی خودی کے لئے
رہبرؔ اعزاز عہدہ قیادت انا
مسئلہ بن گئے آدمی کے لئے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






