مرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے
Poet: محشر آفریدی By: ہارون فضیل, Karachiمرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے
مرے سوال سے تیری عطا زیادہ ہے
تمہاری صبح میں ایک رنگ ہے ندامت کا
مجھے بھی رات سے خوف خدا زیادہ ہے
مری وفاؤں کی اجرت تمہاری جان میں ہے
مرے حساب سے یہ خوں بہا زیادہ ہے
شراب عشق ہے دونوں کے جام میں لیکن
مری شراب میں خون وفا زیادہ ہے
نہ جانے ڈھل گیا کیسے میں تیرے سانچے میں
مرے مزاج میں ویسے انا زیادہ ہے
یہ شہرتیں نئے دشمن بہت بناتی ہیں
سنبھل کے رہنا تمہاری ہوا زیادہ ہے
More Sad Poetry






