مرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے

Poet: محشر آفریدی By: ہارون فضیل, Karachi

مرض کے واسطے اتنی دوا زیادہ ہے
مرے سوال سے تیری عطا زیادہ ہے

تمہاری صبح میں ایک رنگ ہے ندامت کا
مجھے بھی رات سے خوف خدا زیادہ ہے

مری وفاؤں کی اجرت تمہاری جان میں ہے
مرے حساب سے یہ خوں بہا زیادہ ہے

شراب عشق ہے دونوں کے جام میں لیکن
مری شراب میں خون وفا زیادہ ہے

نہ جانے ڈھل گیا کیسے میں تیرے سانچے میں
مرے مزاج میں ویسے انا زیادہ ہے

یہ شہرتیں نئے دشمن بہت بناتی ہیں
سنبھل کے رہنا تمہاری ہوا زیادہ ہے

Rate it:
Views: 816
18 Jan, 2022