محبت

Poet: عثمان صائم By: عثمان صائم , Mardan

محبت کے سفر میں بس تمھارے ساتھ قادر ہوں
تمھارا ساتھ نہ ھو اب اکیلا ہی مسافر ہوں

محبت میں پرستش حسرتوں کی فرض عینی ہے
یہی اک فرض اگر چھوٹا تو پھر ظالم ہوں کافر ہوں

محبت میں ملے کب تھے کہ طعنہ زن بنے ہو تم
شناسائئ شوخی سے بپھر جاؤں تو جابر ہوں

محبت کے گداؤں کو صرف حسرت ہی ملتی ہے
محبت کے گداؤں تم صبر کرلو کہ صابر ہوں

محبت کے گرم بازار میں تو حسن کا تاجر
طواف حسن کا قائل، نہ منکر تھا نہ منکر ہوں

محبت تھی، تو میرے تھے، محبت ہے، تو میرے ہو
اگر تو خود کا ساقی ہے، میں صائم بن کے ساغر ہوں

Rate it:
Views: 306
29 Oct, 2024