محبت میں جو اشکوں کہ ہار ملے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

طوفانوں میں گھرا ہےسفینہ دل کا
ڈرہےکہیں ٹوٹ نہ جائے آہیںہ دل کا

وہ اقرار کرتا ہے نہ انکار کرتا ہے
مشکل کر رکھا ہے جینا دل کا

محبت میں جواشکوں کہ ہار ملے
میرےلیے یہی ہیں خزینہ دل کا

اب تودل توڑنا دستور ہو گیا ہے
لوگ ٹکڑےکردیتےہیں آہینہ دل کا

ہم لوگوں کی ایسی قسمت کہاں
جونذرانہ مانگے کوئی حسینہ دل کا

Rate it:
Views: 653
30 Nov, 2013