مجھے مل گیا وہ پیغام جو تیری آنکھوں سے نکلا تھا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.Aمجھے مل گیا وہ پیغام جو تیری آنکھوں سے نکلا تھا
میں نے پڑھ لیا وہ نام جو تیری باتوں سے نکلا تھا
کہاں رہے سارا دن اے کاش تم بھی پوچھو مجھ سے
میں کہوں میں کھو گیا اچانک جو تیری یادوں سے نکلا تھا
مددت سے جو پتھر تھا وہ موم کیسے بن گیا
عمر بھر کی مسافت تھی جو تیری پرچھایئوں سے نکلا تھا
کہاں سے لاؤں اب میں واپس وہ گزا وقت
تجھے سوچ کر جو تیری تنہایوں سے نکلا تھا
نہیں آتا اب نظر ُاس کی زندگی میں اپنا وجود مجھے
تیرے گمان میں جو تیری راہوں سے نکلا تھا
اب تک سمبھال کر رکھا ہیں وہ آخری خط تمہارا
جیسے پڑھتے پڑھتے جو تیری گلیوں سے نکلا تھا
More Love / Romantic Poetry






