ماں ابھی دور مجھ سے جانا نہیں
Poet: Muhammad Khalid Saleem By: Muhammad Khalid Saleem, Faisalabadماں ابھی دور مجھ سے جانا نہیں
فقط تیری ہی ذات سے میں بیگانہ نہیں
دیکھا تھا میری یاد میں جو خواب
تم ہی کہو کیا اب وہ سہانا نہیں
تیری ہی آغوش میری پناہ گاہ ٹھہری
دوسرا کوئی میرا اس جہاں میں ٹھکانہ نہیں
کریدا تھا جو میرے سر پہ سجانے کو
ماں ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔کیا اب وہ سہرا سجا نا نہیں؟
ماں میں تیری آغوش میں سونا چاہتا ہوں
مگر میرے پاس اب کوئی بہانہ نہیں
جی چاہتا ہے اپنی جنت کا بوسہ لے لوں خالد
جس گھر میں ماں ہو اس سے بہتر کوئی گھرانہ نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







