لائوں وہ تنکے کہيں سے آشيانے کے ليے

Poet: علامہ اقبال By: Hassan, Karachi
Laoun Woh Tinke Kahin Se Ashiyane Ke Liye

لائوں وہ تنکے کہيں سے آشيانے کے ليے
بجلياں بے تاب ہوں جن کو جلانے کے ليے

وائے ناکامي ، فلک نے تاک کر توڑا اسے
ميں نے جس ڈالي کو تاڑا آشيانے کے ليے

آنکھ مل جاتي ہے ہفتاد و دو ملت سے تري
ايک پيمانہ ترا سارے زمانے کے ليے

دل ميں کوئي اس طرح کي آرزو پيدا کروں
لوٹ جائے آسماں ميرے مٹانے کے ليے

جمع کر خرمن تو پہلے دانہ دانہ چن کے تو
آ ہي نکلے گي کوئي بجلي جلانے کے ليے

پاس تھا ناکامي صياد کا اے ہم صفير
ورنہ ميں ، اور اڑ کے آتا ايک دانے کے ليے!

اس چمن ميں مرغ دل گائے نہ آزادي کا گيت
آہ يہ گلشن نہيں ايسے ترانے کے ليے

Rate it:
Views: 625
07 Jul, 2021