قیدی ہوں وحشتوں کا گھر میں چھپا رہتا ہوں
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiقیدی ہوں وحشتوں کا گھر میں چھپا رہتا ہوں
سنتا کسی کی نہیں ہوں اپنی کہتا رہتا ہوں
دل میں اس کی یادوں کے دیے جلتے ہیں
میں اسے سوچتا رہتا ہوں اور روتا رپتا پوًں
تنہایوں کے اسیب رہتے ہیں گھومتے میرے ساتھ
ہوتا ہوں گھر میں مگر اس کے ساتھ جڑا رہتا ہوں
عجب دیوانہ پں ہے میری تنہایوں کا
تجھ سے دور رہ کر بھی تیرے پاس رہتا ہوں
جب سے تم پوئے پو ساتھی میری وحشتوں کے
اک انجانی سی منزل کی طرف رواں دوان رہتا ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






