قیدی ہوں وحشتوں کا گھر میں چھپا رہتا ہوں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

قیدی ہوں وحشتوں کا گھر میں چھپا رہتا ہوں
سنتا کسی کی نہیں ہوں اپنی کہتا رہتا ہوں

دل میں اس کی یادوں کے دیے جلتے ہیں
میں اسے سوچتا رہتا ہوں اور روتا رپتا پوًں

تنہایوں کے اسیب رہتے ہیں گھومتے میرے ساتھ
ہوتا ہوں گھر میں مگر اس کے ساتھ جڑا رہتا ہوں

عجب دیوانہ پں ہے میری تنہایوں کا
تجھ سے دور رہ کر بھی تیرے پاس رہتا ہوں

جب سے تم پوئے پو ساتھی میری وحشتوں کے
اک انجانی سی منزل کی طرف رواں دوان رہتا ہوں

Rate it:
Views: 403
20 Aug, 2013
More Life Poetry