Add Poetry

قسمت کی لکیروں سے یوں پتھر نہیں جاتے

Poet: By: Shahid Hasrat, Multan

قسمت کی لکیروں سے یوں پتھر نہیں جاتے
ہاتھوں کو جلانے سے مقدر نہیں جاتے

مدت سے اداسی نے بھی ڈالا ہے پڑاؤ
آنگن سے بھی اس درد کے لشکر نہیں جاتے

ٹوٹے ہوں جو پھینکے ہوئے پتھر سے کسی کے
ان کانچ کے ٹکڑوں کے کبھی ڈر نہیں جاتے

اے وقت ذراٹھہر کہ میں لمحے سنبھالوں
نظروں میں اتر آئیں تو منظر نہیں جاتے

ہر روز ہی دیتے ہو چلے جانے کی دھمکی
تم جاتے ہو تو جاؤ کہ ہم مر نہیں جاتے

جس در پہ دیا بیٹھی ہوں حسرت کی بلائیں
خواہش کے لٹیرے وہاں اندر نہیں جاتے

Rate it:
Views: 338
27 Jan, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets