فلسفۂ حیات

Poet: پروفیسر ڈاکٹر مجیب ظفرانوارحمیدی By: Dr Rubina KhaleeQ, Luxembourg لکسمبرگ

زندگی اپنے لئے جینا کوئی بات نھیں
کُون گر اپنی رگوں میں ہے رواں کچھ بھی نھیں
ایسا دریا جو جڑیں اپنی ہی سیراب کرے
تپتے صحرا کی طرح خشک ہے اور تشنہ ہے
جو سحر اپنے ہی آنگن کو اُجالے بخشے
وہ سحر شب کے اندھیروں کی طرح کالی ہے
صبح کے رُخ پہ وہ اِک داغ ہے اِک گالی ہے

Rate it:
Views: 519
01 Apr, 2017
More Life Poetry