فطرت کے رنگوں کی نمائش عجب ہے

Poet: محمد امیر حمزہ By: محمد امیر حمزہ, Lahore

فطرت کے رنگوں کی نمائش عجب ہے
کبھی بہار کبھی خزاں یہ زیبائش عجب ہے

قرنوں سے خود مجھ کو تلاش ہے اپنی
مجھ سے ملنے کی تیری فرمائش عجب ہے

مجھ کو سراہ کہ میرے زخموں کو چھوا ہے
اے دل نشین! تیرا انداز ستائش عجب ہے

تا عمر سرد جذبوں کے درمیاں گزری ہے
مگر تیری محبت کی گرمائش عجب ہے

کٸ قبریں سما جائیں اس شہر خموشاں میں کلیم
میرے داغ دار دل میں گنجائش عجب ہے

Rate it:
Views: 479
05 Apr, 2023