عیاں دونوں سے تکمیل جہاں ہے
Poet: عنبرین حسیب عنبر By: zeeshan, Peshawar
عیاں دونوں سے تکمیل جہاں ہے
زمیں گم ہو تو پھر کیا آسماں ہے
طلسماتی کوئی قصہ ہے دنیا
یہاں ہر دن نئی اک داستاں ہے
جو تم ہو تو یہ کیسے مان لوں میں
کہ جو کچھ ہے یہاں بس اک گماں ہے
سروں پر آسماں ہوتے ہوئے بھی
جسے دیکھو وحی بے سائباں ہے
کسی دھرتی کی شاید ریت ہوگی
ہمارے واسطے جو کہکشاں ہے
اگر تھا چند روزہ موسم گل
تو پھر دو چار ہی دن کی خزاں ہے
جسے عمر رواں کہتے ہیں عنبرؔ
چلو دیکھیں کہاں تک رائیگاں ہے
More Ambreen Haseeb Amber Poetry






