عقل پر جو نقاب ہے یاروں

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

قوت علم سے اٹھاؤ ذرا
عقل پر جو نقاب ہے یاروں

آج گھر گھر میں تنگ دستی ہے
ایک ہم پر عزاب ہے یاروں

آگ دل میں حوس کی بھڑکے گی
دور رہنا شباب ہے یاروں

چھوڑنا چاہتا ہوں اسکو مگر
یہ نہ چھوڑے شراب ہے یاروں

بنکے بھنورا اسے ستاتا ہوں
کیا کروں وہ گلاب ہے یاروں

Rate it:
Views: 502
09 Apr, 2013