عارض پہ اس کے نقش محبت کی تازگی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیادل میں بسا تو لیجیے چاہت کی تازگی
پھر دیجئے نگا ہ کو حیرت کی تازگی
جیسے ہیں ثبت پھول پہ موسم کے رنگ سب
عارض پہ اس کے نقش محبت کی تازگی
اس نے ہمارا نام لکھا شب کے ہاتھ پر
پھیلی ہے شب کے رخ پہ قیامت کی تازگی
بے اختیار میرے قدم ڈولنے لگے
پائی جو اس کے پاس مروت کی تازگی
مجھ پر بہار ٹوٹ کے برسی ہے اس برس
مجھ کو ملی ہے تیری محبت کی تازگی
More General Poetry






