شگفت گل کی صدا میں رنگ چمن میں آؤ
Poet: احمد فراز By: Hassan, Adelaide
شگفت گل کی صدا میں رنگ چمن میں آؤ 
 کوئی بھی رت ہو بہار کے پیرہن میں آؤ 
 
 کوئی سفر ہو تمہیں کو منزل سمجھ کے جاؤں 
 کوئی مسافت ہو تم مری ہی لگن میں آؤ 
 
 کبھی تو ایسا بھی ہو کہ لوگوں کی بات سن کر 
 مری طرف تم رقابتوں کی جلن میں آؤ 
 
 وہ جس غرور اور ناز سے تم چلے گئے تھے 
 کبھی اسی تمکنت اسی بانکپن میں آؤ 
 
 یہ کیوں ہمیشہ مری طلب ہی تمہیں صدا دے 
 کبھی تو خود بھی سپردگی کی تھکن میں آؤ 
 
 ہزار مفلس سہی مگر ہم سخی بلا کے 
 کبھی تو تم اہل درد کی انجمن میں آؤ 
 
 ہم اہل دل ہیں ہماری اقلیم حرف کی ہے 
 کبھی تو جان سخن دیار سخن میں آؤ 
 
 کبھی کبھی دوریوں سے کوئی پکارتا ہے 
 فرازؔ جانی فرازؔ پیارے وطن میں آؤ
More Ahmed Faraz Poetry






