شام کے سانولے چہرے کو نکھارہ جائے
Poet: Qateel By: Tariq Baloch, hub chowki balochistanشام کے سانولے چہرے کو نکھارہ جائے
کیوں نہ ساگر سے کوئی چاند ابھارا جائے
راس آیا نہیں تسکین کا ساحل کوئی
پھر مجھے پیاس کہ دریا میں اتارا جائے
مہربان تیری نظر تیری ادائیں قاتل
تجھے کس نام سے اے دوست پکارا جائے
مجھ کو ڈر ہے تیرے وعدے پہ بھروسہ کر کے
مفت میں یہ دل خوش فہم نہ مارا جائے
جس کہ دم سے میرے دن رات درخشاں تھے قتیل
کیسے اب اس کہ بنا وقت گزارا جائے
More Sad Poetry






