سکون سا مل جاتا ہے

Poet: یسریٰ عزیز By: یسریٰ عزیز, Karachi

اٹھا رکھا ہے بوجھ اس نے سب کاندھوں پر اپنے
نہیں کرتا شکایت ہاں مگر وہ تھک سا جاتا ہے

تاریکیوں سے نکالتا ٹھوکروں سے بچاتا یے
میری جیت پر کھل سا میری ہار پر مرجھا سا جاتا ہے

ہے سورج کی مانند مضبوط ستون ہر اک گھر کا
ہے مضبوط مگر اکثر خود بھی ٹوٹ سا جاتا ہے

نہیں دولت ضروری اس کی فقط سایا ہی کافی ہے اس کا
کہ اک رضا میں اس کی رب بھی راضی سا ہو جاتا ہے

وہ باپ ہی ہے سہارا میرا اور اب بننا ہے یسرٰی فخر اس کا
کہ بس مسکراہٹ سے ہی اس کی دل کو سکون سا مل جاتا ہے۔

 

Rate it:
Views: 354
11 Oct, 2022