سکون سا مل جاتا ہے
Poet: یسریٰ عزیز By: یسریٰ عزیز, Karachiاٹھا رکھا ہے بوجھ اس نے سب کاندھوں پر اپنے
نہیں کرتا شکایت ہاں مگر وہ تھک سا جاتا ہے
تاریکیوں سے نکالتا ٹھوکروں سے بچاتا یے
میری جیت پر کھل سا میری ہار پر مرجھا سا جاتا ہے
ہے سورج کی مانند مضبوط ستون ہر اک گھر کا
ہے مضبوط مگر اکثر خود بھی ٹوٹ سا جاتا ہے
نہیں دولت ضروری اس کی فقط سایا ہی کافی ہے اس کا
کہ اک رضا میں اس کی رب بھی راضی سا ہو جاتا ہے
وہ باپ ہی ہے سہارا میرا اور اب بننا ہے یسرٰی فخر اس کا
کہ بس مسکراہٹ سے ہی اس کی دل کو سکون سا مل جاتا ہے۔
More General Poetry






