سچ کے آنگن میں
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurجب بھوک کا استر
حرص کی بستی میں جا بستا ہے
اوپر کی نیچے‘ نیچے کی اوپر آ جاتی ہے
چھاج کی تو بات بڑی
چھلنی پنچ بن جاتی ہے
بکری ہنس چال چلنے لگتی ہے
کوے کے سر پر
سر گرو کی پگڑی سج جاتی ہے
دہقان بو کر گندم
فصل جو کی کاٹتے ہیں
صبح کا اترن لے کر
کالی راتیں
سچ کے آنگن میں جا بستی ہیں
More Life Poetry






