سننی ہے یہ کہانی تو تھام لو دل

Poet: Ariba By: Ariba, Hyderabad

سننی ہے یہ کہانی تو تھام لو دل
لوگ ہوتے ہیں بے حس جان لو پھر

ان کے لیے یہ دنیا نہیں دینداری ہے؛
ان کو دھوکا دینے کی بیماری ہے؛

کیا بتاؤں انکی دل کی نفرتیں؛
جھجکتے ہیں یہ لب؛

رکھتے ہیں تعلق بس جہاں تک ہو مطلب؛
چہرے پر مسکراہٹیں٫ دل میں ہے نفرتوں کے بزار؛

جلنا؛حوس بن گیا ہو جیسے انکا مزار؛
ہیں چہرے پر انکے نقاب؛

چالیں ہیں انکی لاجواب؛
نہ ہو بیاں جو ایسی ہے میری کہانی؛

!!یہ آج کل کے لوگوں کی ہے دنیا روانی

Rate it:
Views: 936
10 Jul, 2021
More Life Poetry